سورة الانفال - آیت 6

يُجَادِلُونَكَ فِي الْحَقِّ بَعْدَمَا تَبَيَّنَ كَأَنَّمَا يُسَاقُونَ إِلَى الْمَوْتِ وَهُمْ يَنظُرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

وہ لوگ حق (اللہ کا وعدہ کہ وہ تجارتی قافلہ اور لشکر قریش دونوں میں سے ایک پر مسلمانوں کو غلبہ دے گا) واضح ہوجانے کے بعد بھی آپ سے جھگڑ رہے تھے، جیسے کہ انہیں موت کی طرف ہانک کرلے جایا جا رہا ہو، اور وہ اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 یعنی انہیں یہ معلوم تھا کہ آپ (ﷺ) جو حکم دیتے ہیں وہ اللہ تعالیٰ ہی کا حکم ہے یا یہ کہ اللہ تعالیٰ نے جو إِحۡدَى ٱلطَّآئِفَتَيۡنِ کا وعدہ کیا ہے وہ سچاہے لیکن پھر یہ آپ (ﷺ) سے جھگڑا کر رہے ہیں، (ابن کثیر) بعض صحابہ (رض) نے جو اس وقت لشکر سے نہ لڑنے کا مشورہ دیا تھا اسی کو مجادلہ سے تعبیر فرمایا ہے۔ ف 7 یعنی سمجھتے ہیں کہ اتنے بڑے مسلح لشکر سے لڑنا اپنے آپ کو موت کے منہ میں ڈالنا ہے۔