سورة الاعراف - آیت 198
وَإِن تَدْعُوهُمْ إِلَى الْهُدَىٰ لَا يَسْمَعُوا ۖ وَتَرَاهُمْ يَنظُرُونَ إِلَيْكَ وَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور اگر آپ انہیں راہ راست (127) کی طرف بلائیں گے تو وہ نہیں سنیں گے، اور آپ کو ایسا لگتا ہے کہ گویا وہ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، حالانکہ وہ بصارت سے محروم ہیں
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 8 یعنی مشر کین اپنے بتوں کی صورتیں بناتے وقت ان کی آنکھیں ایسی بناتے کہ ان کی طرف دیکھنے والے کو ایسامعلوم ہو کہ وہ سچ مچ دیکھ رہے ہیں مگر جب در حقیقت وہ بے جان بت ہیں تو دیکھیں گے کیسے ( ابن جریر) یا آیت کے معنی یہ کہ مشرکین بظاہر تو آنکھیں رکھتے ہیں مگر بصیرت کے اندھے ہیں اس لیے کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی ( جامع البیان، ابن کثیر )