سورة الاعراف - آیت 152
إِنَّ الَّذِينَ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ سَيَنَالُهُمْ غَضَبٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَذِلَّةٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُفْتَرِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بے شک جن لوگوں نے بچھڑے کو اپنا معبود بنا لیا، انہیں عنقریب ان کے رب کا غضب (84) آ لے گا، اور دنیا کی زندگی میں وہ ذلیل ہو کر رہیں گے، اور ہم افترا پردازی کرنے والوں کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 اللہ تعالیٰ کا ان پر غضب یہ وہوا کہ جب تک ان میں سے بعض نے بعض کو قتل نہیں کیا اس وقت تک ان کی توبہ قبول نہ ہوی، نیز دیکھئے سورۃ بقرہ آیت 54 ( قرطبی) ف 8 ابو قلا بہ یہ آیت تلاوت کی اور فرمایا قیامت تک ہر مفتری کی یہی سزا ہے امام مالک اور سفیان بن عینیہ نے کہا کے مفترین کے معنی مبتد عین یعنی اہل بدعت کے ہیں اور ہر بد عتی قیامت تک ذلیل وخوار ہوتا رہے گا۔ ( قر طبی، معالم )