سورة الاعراف - آیت 84
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا ۖ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ہم نے ان پر (پتھروں کی) بارش کردی، تو آپ دیکھ لیجئے کہ مجرموں کا انجام کیسا ہوتا ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 3 یعنی ان پر وتھروں کا منیہ برسایا اور وہ تباہ وبر باد ہوگئے ان آیات سے معلوم ہوا کہ لو اطت بہت بڑی بے حیا یہ کا کام ہے اور آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس فعل کی مرتکب پر تین مرتبہ مکرو لعنت کی ہے ( روح) اور دیکھئے پغمبروں کی تکذیب اور معاصی پر جسارت کا نتیجہ برا نکلا۔ اس خلاف فطرت فعل کی سز بھی بہت سخت رکھی گئی ہے اکثر علما نے کا خیال ہے کہ اس فعل کے مرتکب کو کم از کم زانی کی سزادی جائے اور اپنی بیوی سے خلاف فطرت فعل کرنا حرام ہے اور اس پر علما کا اجماع ہے بہت سی احادیث میں اس کی ممانعت بھی وارد ہے۔ ( نیرز دیکھئے سورۃ بقرہ آیت 223)