سورة الانعام - آیت 11

قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ ثُمَّ انظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے کہ ذرا زمین میں چل [١١] پھر کر دیکھو کہ ان جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا ؟

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قُلْ سِيْرُوْا فِي الْاَرْضِ....: اس سے کفار کو ڈرانا مقصود ہے، یعنی دنیا کے مختلف خطوں میں جو قومیں پائی گئی ہیں ذرا ان کے حالات اور تاریخ پر غور کرو، تمھیں خود معلوم ہو جائے گا کہ جن قوموں نے اللہ کے رسولوں کو جھٹلایا اور ان کی اطاعت سے انکار کیا انھیں کیسے عبرت ناک انجام سے دو چار ہونا پڑا، پھر اس سے اندازہ کر لو کہ اب جو تم ہمارے آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آخری کتاب کا مذاق اڑا رہے ہو تمھارا انجام کیا ہو سکتا ہے اور کیا ہونا چاہیے۔