رَسُولٌ مِّنَ اللَّهِ يَتْلُو صُحُفًا مُّطَهَّرَةً
(یعنی) اللہ کی طرف سے ایک رسول جو انہیں پاکیزہ صحیفے پڑھ [٤] کر سناتا ہے
رَسُوْلٌ مِّنَ اللّٰهِ يَتْلُوْا صُحُفًا مُّطَهَّرَةً ....: قرآن مجید کو ’’ صُحُفًا مُّطَهَّرَةً ‘‘ اور اس میں موجود احکام اور سورتوں کو ’’ قَيِّمَةٌ ‘‘ (نہایت مضبوط) قرار دیا ہے کہ ان میں کسی قسم کی ناپاک بات یا کمزور اور بے بنیاد قصہ یا حکم نہیں۔ اگرکسی شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے پاک صحیفوں اور ان میں لکھے ہوئے مضبوط احکام کی پاکیزگی اور مضبوطی معلوم کرنے کا شوق ہو تو وہ قرآن مجید کا بائبل کے مجموعے میں موجود پہلے صحیفوں کے ساتھ موازنہ کرلے، جن میں صحیح باتوں کے ساتھ عقل و اخلاق سے گری ہوئی باتیں ، واضح تحریف شدہ احکام اور اللہ تعالیٰ کی ذات گرامی اور انبیائے کرام کی توہین اور ان پر تہمتوں کی نجاست صاف نظر آتی ہے، مثلاً لوط اور سلیمان علیھما السلام پر بے بنیاد تہمتیں، جن سے وہ ہر طرح سے پاک اور بری ہیں۔