سورة النسآء - آیت 122

وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا ۚ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے عمل کئے تو انہیں ہم ایسے باغات میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے، اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قول میں اللہ سے بڑھ [١٦٢] کر اور کون سچا ہوسکتا ہے؟

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

جس طرح شیطان اپنی پیروی کرنے والوں سے وعدے کرتا ہے اسی طرح اللہ تعالیٰ بھی اپنے نیک بندوں سے جنت اور بلند درجات کے وعدے فرماتا ہے اور اللہ سے بڑھ کر اپنے وعدے اور بات میں کون سچا ہو سکتا ہے، جیسا کہ فرمایا : ﴿ وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ حَدِيْثًا ﴾ [ النساء : ۸۷ ] ’’اور اللہ سے زیادہ بات میں کون سچا ہے۔‘‘