سورة الشمس - آیت 8
فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر اس کی بدکرداری اور اس کی پرہیزگاری اسے الہام [٨] کردی
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَاَلْهَمَهَا فُجُوْرَهَا وَ تَقْوٰىهَا: ’’لَهِمَ يَلْهَمُ لَهْمًا‘‘ (س) ’’اَلشَّيْءَ‘‘ کسی چیز کو ایک ہی بار نگل جانا۔ ’’ أَلْهَمَ اللّٰهُ يُلْهِمُ إِلْهَامًا ‘‘ (افعال) اللہ تعالیٰ کا دل میں کوئی بات ڈال دینا، سمجھا دینا، اس کی توفیق دے دینا۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کے دل میں اس کی نیکی اور بدی کی پہچان رکھ دی ہے۔ یہ پہچان پہلے عقل و فطرت میں رکھی گئی، پھر انبیاء علیھم السلام کے ذریعے سے دوبارہ یاد دہانی کروائی گئی، تاکہ لوگ نافرمانی سے بچیں اور پرہیزگاری اختیار کریں۔ دیکھیے سورۂ دہر (۳) اور سورۂ بلد (۱۰)۔