سورة الطارق - آیت 11
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
قسم ہے آسمان کی جو بار بار بارش برساتا [٩] ہے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الرَّجْعِ ....: ’’ الرَّجْعِ ‘‘ کی تفسیر مجاہد نے بارش کی ہے۔ [دیکھیے بخاري، التفسیر، باب سورۃ الطارق، بعد ح : ۴۹۴۰ ] اکثر مفسرین نے یہی معنی کیا ہے۔ ’’ الرَّجْعِ ‘‘ کا لفظی معنی لوٹنا یا لوٹانا ہے، چونکہ بارش بار بار پلٹ کر برستی ہے، اس لیے اسے ’’رجع ‘‘ کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ سمندر کا پانی بھاپ بنتا ہے، وہ بھاپ پلٹ کر پھر بارش کی صورت میں برستی ہے، پھر وہ پانی اڑتا ہے پھر برستا ہے، اس لیے اسے ’’رجع ‘‘ کہا ہے۔ ’’ الصَّدْعِ ‘‘ کا معنی پھٹنا ہے۔