سورة النازعات - آیت 6
يَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جس دن کانپنے والی [٦] (زمین) کانپنے لگے گی
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
يَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُ ....: قاموس میں ہے : ’’رَجَفَ حَرَّكَ وَ تَحَرَّكَ وَ اضْطَرَبَ شَدِيْدًا‘‘ یعنی ’’رَجَفَ‘‘ کا معنی سخت حرکت کرنا اور حرکت دینا دونوں آتے ہیں۔ یہاں حرکت دینا زیادہ مناسب ہے۔ ’’ الرَّاجِفَةُ ‘‘ سے مراد پہلی دفعہ صور میں پھونکے جانے سے برپا ہونے والا زلزلہ ہے جس سے ہر چیز فنا ہو جائے گی۔ ’’ الرَّادِفَةُ ‘‘ سے مراد دوسرے نفخہ سے برپا ہونے والا زلزلہ ہے جس سے تمام لوگ زندہ ہو کر از سر نو قبروں سے نکل کھڑے ہوں گے ۔ سورۂ زمر (۶۸) میں بھی انھی دونوں نفخوں کا ذکر ہے ۔