رَّبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلَّا تَبَارًا
اے میرے پروردگار! مجھے، میرے والدین کو اور ہر شخص کو جو میرے گھر میں مومن کی حیثیت [١٧] سے داخل ہو اور سب مومن مردوں اور عورتوں کو معاف فرما دے اور ظالموں کے لیے اور زیادہ ہلاکت بڑھا۔
رَبِّ اغْفِرْ لِيْ وَ لِوَالِدَيَّ ....: اس آیت میں نوح علیہ السلام کی اس دعائے مغفرت کا ذکر ہے جو انھوں نے اپنے لیے، اپنے والدین کے لیے اور ان اہلِ ایمان کے لیے کی جو عذاب کی پیش گوئی سچ مان کر اس سے بچنے اور کشتی میں سوار ہونے کے لیے ان کے گھر جمع ہو گئے تھے، اس کے ساتھ ہی انھوں نے پہلے تمام مومن مردوں اور عورتوں کے لیے مغفرت کی دعا کی اور کافروں کے لیے مزید ہلاکت کی بد دعا کی۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نوح علیہ السلام کے والدین موحد تھے۔