فَكَانَ عَاقِبَتَهُمَا أَنَّهُمَا فِي النَّارِ خَالِدَيْنِ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ
پھر ان دونوں کا انجام [٢٣] یہ ہوتا ہے کہ وہ ہمیشہ کے لیے دوزخ میں رہیں گے اور یہی ظالموں کی سزا ہے۔
فَكَانَ عَاقِبَتَهُمَا اَنَّهُمَا فِي النَّارِ خَالِدَيْنِ فِيْهَا ....: یعنی قیامت کے دن نہ شیطان اور دوسرے گمراہ کرنے والے آگ سے یہ کہہ کر بچ سکیں گے کہ ہم نے انھیں کفر کی صرف دعوت دی تھی، اس پر مجبور نہیں کیا تھا، اب ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کفار یہ کہہ کر بچ سکیں گے کہ ہمیں تو شیطان نے یا ان لوگوں نے گمراہ کیا تھا، اس لیے ہمارے بجائے انھیں عذاب دیا جائے، بلکہ گمراہی کی دعوت دینے والے بھی جہنم میں جائیں گے اور ان کے کہنے پر گمراہ ہونے والے سب لوگ بھی اور تمام ظالموں کی یہی جزا ہے۔ مزید دیکھیے سورۂ اعراف (39،38)، عنکبوت (13،12)، سبا (32،31)اور سورۂ ق (۲۳ تا ۲۹)۔