اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوا عَن سَبِيلِ اللَّهِ فَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ
انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا رکھا ہے جس کی آڑ میں وہ (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے [٢٠] روکتے ہیں۔ لہٰذا ان کے لئے رسوا کن عذاب ہوگا۔
1۔ اِتَّخَذُوْا اَيْمَانَهُمْ جُنَّةً ....: یعنی ایک طرف انھوں نے اپنی جانیں اور اپنے مال بچانے کے لیے مسلمان ہونے کی جھوٹی قسموں کو ڈھال بنا رکھا ہے اور دوسری طرف وہ مسلمانوں کے اندر رہ کر جب موقع ملتا ہے شکوک و شبہات پیدا کر کے بہت سے لوگوں کو جہاد فی سبیل اللہ سے روک دیتے ہیں۔ مزید دیکھیے سورۂ آل عمران (168،156)، نساء (۷۲) اور سورۂ احزاب (۱۸) ۔ 2۔ فَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ: دنیا میں یہ رسوائی کہ نہ مسلمانوں میں ان کی کوئی عزت ہے اور نہ کفار میں سے کوئی ان پر اعتماد کرتا ہے اور قیامت کے دن ان کے لیے ’’ الدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ ‘‘ کی شکل میں عذاب تیار ہے۔