سورة الواقعة - آیت 41
وَأَصْحَابُ الشِّمَالِ مَا أَصْحَابُ الشِّمَالِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور بائیں ہاتھ والے جو ہوں گے تو ان (کی بدبختی) کا کیا کہنا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ اَصْحٰبُ الشِّمَالِ ....: ’’ سَمُوْمٍ ‘‘ کی وضاحت کے لیے دیکھیے سورۂ طور (۲۷) کی تفسیر۔ ’’ يَحْمُوْمٍ ‘‘ سیاہ دھواں۔ یہ ’’حُمَمٌ‘‘ (بروزن ’’صُرَدٌ‘‘ ، بمعنی کوئلہ) سے ’’يَفْعُوْلٌ‘‘ کے وزن پر ہے۔ ’’أَحَمُّ‘‘ سیاہ۔ یعنی وہ دھواں جس میں سیاہی اور گرمی دونوں ہوں۔ یعنی جہنمیوں کو کہیں سایہ نہیں ملے گا، ملے گا تو سخت سیاہ اور گرم دھوئیں کا، جس میں نہ کوئی ٹھنڈک ہو گی اور نہ کوئی راحت یا آسائش ہو گی۔ مزید دیکھیے سورۂ مرسلات (۲۹ تا ۳۴)۔