سورة القمر - آیت 48
يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ عَلَىٰ وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جس دن یہ دوزخ میں اپنے منہ کے بل گھسیٹے جائیں گے (تو ان سے کہا جائے گا) اب چکھو جہنم کی لپیٹ کا مزا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
يَوْمَ يُسْحَبُوْنَ فِي النَّارِ عَلٰى وُجُوْهِهِمْ ....: ’’ سَقَرَ ‘‘ جہنم کا علم(نام) ہے اور مؤنث سماعی ہے، اس لیے غیر منصرف ہے اور اس پر تنوین نہیں آتی۔ اشتقاق اس کا ’’سَقَرَتْهُ النَّارُ‘‘ (آگ نے اسے جھلس دیا) سے ہے، یعنی ان پر ان کی ضلالت اور دیوانگی اس دن واضح ہو گی جب انھیں ان کے چہروں کے بل آگ میں گھسیٹا جائے گا اور کہا جائے گا کہ جہنم کے چھونے کا مزہ چکھو۔ مزید دیکھیے سورۂ فرقان (۳۴)۔