سورة القمر - آیت 15
وَلَقَد تَّرَكْنَاهَا آيَةً فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور اس کشتی کو ہم نے ایک نشانی [١٦] بنا کر چھوڑ دیا۔ پھر کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا ؟
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ وَ لَقَدْ تَّرَكْنٰهَا اٰيَةً: اس کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ ہود (۴۴) اور سورۂ عنکبوت (۱۵) کی تفسیر۔ 2۔ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ: ’’ مُدَّكِرٍ ‘‘ ’’ ذَكَرَ يَذْكُرُ ‘‘ میں سے باب افتعال کا اسم فاعل ہے، جو اصل میں ’’مُذْتَكِرٌ‘‘ ہے، تائے افتعال کو دال سے بدل دیا گیا، اسی طرح ذال کو بھی دال سے بدل کر اس میں ادغام کر دیا گیا، جیسا کہ سورۂ یوسف میں گزرا ہے : ﴿وَ قَالَ الَّذِيْ نَجَا مِنْهُمَا وَ ادَّكَرَ بَعْدَ اُمَّةٍ ﴾ [ یوسف : ۴۵ ] ’’اور ان دونوں میں سے جو رہا ہوا تھا اور اسے ایک مدت کے بعد یاد آیا، اس نے کہا۔‘‘