سورة الذاريات - آیت 25

إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنكَرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جب وہ ابراہیم کے پاس آئے اور کہا آپ کو سلام ہے تو انہوں نے سلام کا جواب دیا (اور خیال کیا) کچھ اجنبی [٢٠] سے لوگ ہیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِذْ دَخَلُوْا عَلَيْهِ فَقَالُوْا .....:’’ سَلٰمًا ‘‘ اور ’’ سَلٰمٌ ‘‘ کے فرق کے لیے دیکھیے سورۂ ہود (۶۹) کی تفسیر۔ قَوْمٌ مُّنْكَرُوْنَ: یہ بات دل میں کہی یا گھر والوں سے کہی اور ممکن ہے انسانی شکل میں آنے والے فرشتوں سے کہی ہو کہ آپ اس علاقے میں نئے تشریف لائے ہیں، پہلے کبھی آپ کو یہاں نہیں دیکھا۔