سورة ق - آیت 42
يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ۚ ذَٰلِكَ يَوْمُ الْخُرُوجِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(اور) سب لوگ اس زور دار آواز کو ٹھیکٹھیک [٤٩] سن لیں گے۔ یہی (زمین سے دوبارہ) نکلنے کا دن ہوگا۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
يَّوْمَ يَسْمَعُوْنَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ....: یعنی تمام لوگ وہ ہولناک آواز سنیں گے۔ ’’ بِالْحَقِّ ‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ یہ بات مجازاً نہیں کہی جا رہی بلکہ وہ اس ہولناک چیخ کو حقیقتاً، فی الواقع اور یقیناً سنیں گے۔ یہ بات اتنی تاکید کے ساتھ اس لیے فرمائی کہ کفار اس کا انکار کرتے تھے اور اسے ناممکن قرار دیتے تھے۔