سورة الفتح - آیت 3
وَيَنصُرَكَ اللَّهُ نَصْرًا عَزِيزًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور آپ کو زبردست [٣] نصرت عطا کرے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ يَنْصُرَكَ اللّٰهُ نَصْرًا عَزِيْزًا: چوتھی اور آخری نعمت یہ ہے کہ ’’ نصرِ عزیز‘‘کا ذکر اپنے سب سے باعظمت نام ’’اللہ‘‘ کے ساتھ فرمایا، تاکہ اس کی اہمیت واضح ہو۔ یعنی اللہ تعالیٰ آپ کی ایسی مدد فرمائے گا جس سے آپ کو عزت و قوت اور غلبہ حاصل ہو گا اور آپ کے دشمن عاجز اور مغلوب ہو جائیں گے۔ یہاں مبالغے کے لیے ’’عزیز‘‘ کی نسبت ’’نصر‘‘ کی طرف فرمائی ہے، ورنہ عزیز تو اس کے نتیجے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہونا ہی ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کہتے ہیں: ’’ فُلاَنٌ نَهَارُهُ صَائِمٌ وَلَيْلُهُ قَائِمٌ ‘‘ ’’فلاں کا دن روزہ رکھنے والا اور رات قیام کرنے والی ہے۔‘‘