سورة الشورى - آیت 43

وَلَمَن صَبَرَ وَغَفَرَ إِنَّ ذَٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جو شخص صبر کرے اور معاف کردے تو یہ بڑی ہمت [٦١] کا کام ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَمَنْ صَبَرَ وَ غَفَرَ اِنَّ ذٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ: ’’ عَزْمِ ‘‘ کا معنی ہے کسی کام کا پختہ ارادہ کر لینا، اسے اپنے آپ پر واجب کر لینا کہ میں یہ کام ضرور کروں گا۔ ’’ عَزْمِ ‘‘ مصدر بمعنی اسم مفعول ہے جو اپنے موصوف کی طرف مضاف ہے : ’’ أَيْ اَلْأُمُوْرُ الْمَعْزُوْمَةُ ‘‘ یعنی یہ کام ان امور میں سے ہے جن کا بڑی ہمت سے عزم کیا جاتا ہے۔ یقیناً جو شخص صبر کرے اور معاف کر دے، جب کہ معاف کرنے میں ظلم اور سرکشی کی حوصلہ افزائی نہ ہو تو یہ بڑی ہمت کا کام ہے، جو ہر عقل مند کو اپنے آپ پر واجب کر لینا چاہیے۔ مزید دیکھیے سورۂ لقمان (۱۷)۔