إِنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ ۖ فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۖ وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِوَكِيلٍ
بلاشبہ ہم نے یہ کتاب تمام لوگوں کے لئے آپ پر حق کے ساتھ [٥٧] نازل کی ہے، پھر جو سیدھی راہ پر آگیا تو اس کا اپنا ہی فائدہ ہے اور جو بھٹک گیا تو اس کے بھٹکنے کا وبال (بھی) اسی پر ہے۔ اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں
اِنَّا اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتٰبَ ....: کفار کے کفر پر اصرار سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت غم ہوتا تھا، اللہ تعالیٰ نے آپ کو تسلی دی کہ ہم نے آپ پر یہ کتاب حق کے ساتھ نازل کی ہے۔ اب جو شخص صحیح راستے پر چلے گا اس کا فائدہ خود اسی کو ہے اور جو گمراہ ہو گا اس کا وبال اسی پر ہے، آپ پر اس کی ذمہ داری نہیں، آپ کا فرض صرف پیغام حق پہنچانا ہے، وہ آپ نے ادا کر دیا، آگے معاملہ اللہ کے سپرد کریں، جس کے ہاتھ میں مارنا، زندہ کرنا، سلانا اور جگانا سب کچھ ہے۔