هَٰذَا فَوْجٌ مُّقْتَحِمٌ مَّعَكُمْ ۖ لَا مَرْحَبًا بِهِمْ ۚ إِنَّهُمْ صَالُو النَّارِ
(دیکھو) یہ ایک اور لشکر [٥٩] (تمہارے پیرووں کا) تمہارے ساتھ گھسا چلا آرہا ہے انہیں کوئی خوش آمدید نہیں یہ بھی دوزخ میں آرہے [٦٠] ہیں
هٰذَا فَوْجٌ مُّقْتَحِمٌ مَّعَكُمْ....: ابن کثیر نے فرمایا، یہاں اللہ تعالیٰ نے جہنمیوں کی ایک دوسرے سے کی جانے والی باتوں کا ذکر فرمایا ہے، جیسا کہ فرمایا : ﴿ كُلَّمَا دَخَلَتْ اُمَّةٌ لَّعَنَتْ اُخْتَهَا ﴾ [ الأعراف : ۳۸ ] ’’جب بھی کوئی جماعت داخل ہو گی اپنے ساتھ والی کو لعنت کرے گی۔‘‘ یعنی وہ سلام کے بجائے ایک دوسرے پر لعنت کریں گے اور ایک دوسرے کو جھوٹا اور کافر کہیں گے۔ چنانچہ وہ جماعت جو دوسری جماعت سے پہلے داخل ہو گی جب اس کے بعد والی جماعت جہنم کے دربان فرشتوں کے ساتھ داخل ہو گی تو پہلے والی جماعت فرشتوں سے کہے گی، یہ ایک گروہ ہے جو تمھارے ساتھ گھستا چلا آ رہا ہے، انھیں کوئی خوش آمدید نہیں، یقیناً وہ آگ میں داخل ہونے والے ہیں۔