وَوَهَبْنَا لِدَاوُودَ سُلَيْمَانَ ۚ نِعْمَ الْعَبْدُ ۖ إِنَّهُ أَوَّابٌ
اور داؤد کو ہم نے سلیمان عطا کیا [٣٨]۔ وہ بہت اچھا بندہ اور (اپنے پروردگار کی طرف) بکثرت رجوع کرنے والا تھا۔
1۔ وَ وَهَبْنَا لِدَاؤدَ سُلَيْمٰنَ : داؤد علیہ السلام پر انعامات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم نے انھیں سلیمان جیسا بلند مرتبے والا بیٹا عطا کیا۔ جو ان کی طرح نبی تھا اور ایسا بادشاہ تھا کہ اس کے بعد ایسا بادشاہ نہیں ہوا۔ سلیمان علیہ السلام کے واقعات کے لیے دیکھیے سورۂ انبیاء (۷۸ تا ۸۱)، نمل (۱۵ تا ۴۴) اور سبا (۱۲)۔ 2۔ نِعْمَ الْعَبْدُ اِنَّهٗ اَوَّابٌ : ’’ اَوَّابٌ ‘‘ آبَ يَؤُوْبُ أَوْبًا (ن) سے مبالغے کا صیغہ ہے، بہت رجوع کرنے والا۔ یعنی وہ اللہ کے بہت اچھے بندے تھے اور اپنے ہر معاملے میں اللہ کی طرف بہت رجوع کرنے والے تھے اور کوئی قدم اپنی خواہش کی بنا پر نہیں اٹھاتے تھے۔ آگے ان کے اللہ تعالیٰ کا اچھا بندہ اور اس کی طرف بہت رجوع کرنے والا ہونے کی مثال کے طور پر ان کے دو واقعات بیان فرمائے ہیں۔