سورة الصافات - آیت 55
فَاطَّلَعَ فَرَآهُ فِي سَوَاءِ الْجَحِيمِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر جب وہ جھانکے [٣٢] گا تو اسے جہنم کے عین درمیان دیکھے گا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ فَاطَّلَعَ فَرَاٰهُ فِيْ سَوَآءِ الْجَحِيْمِ:’’ سَوَآءِ ‘‘ کا اصل معنی برابر ہے، یہاں مراد درمیان ہے، کیونکہ درمیان کی جگہ چاروں طرف سے برابر ہوتی ہے۔ چنانچہ وہ مومن اپنے دوستوں کے ساتھ جھانکے گا تو قیامت کے اس منکر کو بھڑکتی ہوئی آگ کے وسط میں دیکھے گا۔ 2۔ اس سے معلوم ہوا کہ آخرت میں جنتیوں کو دیکھنے اور سننے کی جو قوتیں عطا کی جائیں گی وہ دنیا کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوں گی۔ اس وقت ہم دنیا میں ہزاروں میل دور بیٹھے ہوئے آدمیوں کی آوازیں سنتے اور انھیں دیکھتے ہیں، مگر صرف ٹیلی ویژن کی وساطت سے۔ آخرت میں ہر شخص دوسرے سے کسی آلے کے بغیر بات کر سکے گا اور اسے دیکھ سکے گا، خواہ وہ کتنا دور ہو۔