سورة الصافات - آیت 37
بَلْ جَاءَ بِالْحَقِّ وَصَدَّقَ الْمُرْسَلِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
حالانکہ وہ (رسول) حق لے کر آیا اور اس نے رسولوں [٢٠] کی تصدیق کی تھی
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ بَلْ جَآءَ بِالْحَقِّ : یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آنا حق ہے اور آپ جو کتاب اور شریعت لے کر آئے ہیں وہ بھی حق ہے۔ 2۔ وَ صَدَّقَ الْمُرْسَلِيْنَ : اور آپ نے تمام رسولوں کی تصدیق کی ہے۔ تصدیق کا معنی سچا قرار دینا ہے، یہاں اس سے کئی معانی مراد ہیں، ایک یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے کے ساتھ پہلے رسولوں کا سچا ہونا ثابت ہو گیا، کیونکہ انھوں نے آپ کی آمد کی پیش گوئی کی تھی، اگر آپ تشریف نہ لاتے تو ان کا سچا ہونا ثابت نہ ہوتا۔ دوسرا یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے رسولوں کی تصدیق کی، ان پر ایمان لائے اور انھیں اور ان کی لائی ہوئی شریعت کو سچا قرار دیا۔