سورة الصافات - آیت 26
بَلْ هُمُ الْيَوْمَ مُسْتَسْلِمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
بلکہ آج وہ بالکل مطیع و منقاد بن جائیں گے۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
بَلْ هُمُ الْيَوْمَ مُسْتَسْلِمُوْنَ: ’’أَسْلَمَ يُسْلِمُ‘‘ (افعال) تابع فرمان ہو جانا، ’’اِسْتَسْلَمَ‘‘ میں مبالغہ ہے، اس لیے ترجمہ ’’بالکل فرماں بردار‘‘ کیا گیا ہے۔ یعنی آج وہ کوئی جواب نہیں دے رہے، بلکہ ان کی تمام اکڑفوں جاتی رہی اور وہ پوری طرح عاجز اور فرماں بردار ہو کر کھڑے ہیں، جیسا کہ فرمایا : ﴿وَ اَلْقَوْا اِلَى اللّٰهِ يَوْمَىِٕذٍ السَّلَمَ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ﴾ [ النحل : ۸۷ ] ’’اور اس دن وہ اللہ کے سامنے فرماں بردار ہونا پیش کریں گے اور ان سے گم ہو جائے گا جو وہ جھوٹ باندھا کرتے تھے۔‘‘