سورة الصافات - آیت 25
مَا لَكُمْ لَا تَنَاصَرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
’’تمہیں کیا ہوگیا (آج) تم ایک دوسرے کی مدد کیوں نہیں [١٥] کرتے؟‘‘
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
مَا لَكُمْ لَا تَنَاصَرُوْنَ:’’ تَنَاصَرُوْنَ ‘‘ (تفاعل) اصل میں ’’تَتَنَاصَرُوْنَ‘‘ ہے، ایک تاء تخفیف کے لیے حذف کر دی ہے۔ باب تفاعل میں تشارک ہوتا ہے، ’’تَنَاصَرَ‘‘ ایک دوسرے کی مدد کرنا۔ اعمال کے محاسبے کے ساتھ ساتھ انھیں ذلیل کرنے کے لیے اور ان کے خداؤں کی بے بسی ظاہر کرنے کے لیے ایک سوال یہ ہوگا کہ تم تو کہا کرتے تھے : ﴿ نَحْنُ جَمِيْعٌ مُّنْتَصِرٌ﴾ [ القمر : ۴۴ ] ’’ہم ایک جماعت ہیں جو بدلا لے کر رہنے والے ہیں۔‘‘ یا جیسا کہ تمھارا دعویٰ تھا کہ قیامت کے دن ہمارے معبود ہمیں بچا لیں گے، اب تمھیں کیا ہوا کہ تم ایک دوسرے کی مدد نہیں کر رہے؟