سورة يس - آیت 55
إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ فِي شُغُلٍ فَاكِهُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آج اہل جنت مزے اڑانے میں مشغول ہوں گے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ ....: یہ ذکر کرنے کے بعد کہ ہر ایک کو اس کے عمل ہی کی جزا ملے گی، پہلے اہلِ جنت کی جزا ذکر فرمائی کہ آج کے دن وہ ایک عظیم مشغولیت میں خوش ہوں گے۔ ’’ شُغُلٍ ‘‘ کا معنی ایسا کام ہے جو انسان کو دوسرے کاموں سے روک دے۔ اس میں تنوین تعظیم کی ہے، مراد یہ ہے کہ وہ اپنی بیویوں سے اور جنت کی دوسری نعمتوں سے لذت اٹھانے میں ایسے مگن ہوں گے کہ انھیں کسی اور چیز کا خیال تک نہیں آئے گا، کیونکہ جنت کی وہ نعمتیں ایسی ہوں گی جو انسان کے وہم و گمان سے بھی بالا ہیں۔ دیکھیے سورۂ سجدہ (۱۷) ’’ الْيَوْمَ ‘‘ (آج) کے لفظ سے معلوم ہوا کہ اہلِ جنت جلد ہی جنت میں چلے جائیں گے۔