سورة يس - آیت 32
وَإِن كُلٌّ لَّمَّا جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور یہ سب لوگ (ایک دن) ہمارے حضور حاضر کئے جائیں گے۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ اِنْ كُلٌّ لَّمَّا جَمِيْعٌ ....: یہ ’’ اِنْ ‘‘ نافیہ ہے اور ’’ لَمَّا ‘‘ بمعنی ’’إِلَّا‘‘ ہے۔ یعنی جو لوگ پہلے گزر چکے یا موجود ہیں یا آئندہ ہوں گے، وہ سب ہمارے پاس اکٹھے حاضر کیے جانے والے ہیں۔ ’’ مُحْضَرُوْنَ ‘‘ اسم مفعول ہے، یعنی وہ چاہیں یا نہ چاہیں، اپنے خیال میں جتنے بڑے ہوں، ہر حال میں سب ہمارے پاس اکٹھے حاضر کیے جانے والے ہیں۔