سورة يس - آیت 29

إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَامِدُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ تو بس ایک دھماکہ ہوا جس سے وہ سب بجھ [٣٠] کر رہ گئے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَيْحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَا هُمْ خٰمِدُوْنَ: یعنی فرشتے نے ایک چیخ ماری جس سے ان سب کی زندگی کا شعلہ بجھ گیا۔ ان کے یک لخت ہلاک ہونے کو آگ کے بجھنے کے ساتھ تشبیہ دی ہے۔ ابو العلاء المعری نے کہا ہے: وَ كَالنَّارِ الْحَيَاةُ فَمِنْ رَمَادٍ أَوَاخِرُهَا وَ أَوَّلُهَا دُخَانٗ ’’زندگی آگ کی طرح ہے، جس کا آخر راکھ اور ابتدا دھواں ہے۔‘‘