سورة النمل - آیت 75

وَمَا مِنْ غَائِبَةٍ فِي السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور زمین و آسمان کی کوئی پوشیدہ چیز ایسی نہیں جو کتاب مبین (لوح محفوظ) میں لکھی ہوئی [٧٩] نہ ہو۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ مَا مِنْ غَآىِٕبَةٍ فِي السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ ....: اس آیت کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ انعام (۵۹) ’’ غَآىِٕبَةٍ ‘‘ میں تاء مبالغہ کے لیے ہے، جیسے ’’ كَافِيَةٌ ‘‘ اور ’’ عَلاَّمَةٌ ‘‘ میں ہے، یعنی انتہائی مخفی چیز بھی لوح محفوظ میں لکھی ہوئی ہے، لہٰذا جس عذاب کی یہ جلدی مچا رہے ہیں اس کا وقت بھی اس میں لکھا ہے، وہ اپنے وقت پر آکر رہے گا۔ اس کے دیر سے آنے کا یہ مطلب لینا کہ نہیں آئے گا، سرا سر حماقت ہے۔