وَكَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ
اور اس شہر میں نو سرغنے [٤٩] تھے جو ملک میں تخریب کاریاں ہی کرتے تھے اصلاح کا کوئی کام نہ کرتے تھے۔
وَ كَانَ فِي الْمَدِيْنَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ ....: قوم ثمود کے شہر کا معروف نام ’’حجر ‘‘ ہے۔ سورۂ حجر کا نام اسی شہر کے نام پر ہے۔ یہ مکہ سے شام جاتے ہوئے راستے پر پڑتا ہے۔ اس شہر میں نو (۹) بدمعاش تھے، جو ملک میں فساد کرتے تھے اور یہ نہیں کہ تھوڑی بہت خرابی کرتے ہوں اور کچھ اچھے کام بھی کرتے ہوں، بلکہ فرمایا کہ وہ کوئی اچھا کام کرتے ہی نہیں تھے۔ جن میں سب سے نمایاں وہ ملعون تھا جس نے اونٹنی کی کونچیں کاٹی تھیں، دوسرے آٹھ اس کے ساتھی تھے۔ اس ملعون کا تذکرہ سورۂ شمس میں ہے۔ ان کے نام بعض روایات میں آتے ہیں، مگر ان میں سے کوئی روایت بھی ثابت نہیں۔ بعض لوگ اس قصے کی وجہ سے نو (۹) کے عدد کو منحوس سمجھتے ہیں، حالانکہ ایسی بدشگونی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔