سورة الشعراء - آیت 153

قَالُوا إِنَّمَا أَنتَ مِنَ الْمُسَحَّرِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ کہنے لگے : تم تو ایک سحر زدہ [٩٣] آدمی ہو

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قَالُوْا اِنَّمَا اَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِيْنَ: ’’ مَسْحُوْرِيْنَ‘‘ جن پر جادو کیا گیا ہو۔ ’’ الْمُسَحَّرِيْنَ‘‘ باب تفعیل سے ہے، اس میں مبالغہ ہے، اس لیے ترجمہ کیا گیا ہے ’’تو تو انھی لوگوں سے ہے جن پر زبردست جادو کیا گیا ہے۔‘‘ جب وہ لوگ صالح علیہ السلام کی دعوت پر کوئی اعتراض نہ کر سکے تو عامۃ الناس کو بے وقوف بنانے کے لیے کہنے لگے، زبردست جادو کی وجہ سے تیری عقل ماری گئی ہے۔