سورة آل عمران - آیت 8

رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اور وہ یوں دعا مانگتے ہیں کہ) اے ہمارے پروردگار! ہدایت دینے کے بعد ہمارے دلوں کو کج رو [١٠] نہ بنا اور اپنے ہاں سے رحمت عطا فرما۔ بلاشبہ تو ہی سب کچھ عطا کرنے والا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

یہ وہ دعا ہے جو راسخ فی العلم حضرات اللہ تعالیٰ کے حضور کرتے رہتے ہیں، ہدایت پر ثابت قدمی کی دعا کے ساتھ قیامت کے دن اللہ کے سامنے پیش ہونے کا یقین بھی ہر وقت ان کے پیش نگاہ رہتا ہے، ان کی اصل کوشش اور دعا دنیا کے لیے نہیں بلکہ آخرت کے لیے ہوتی ہے۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ دعا کیا کرتے تھے:(( يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ! ثَبِّتْ قَلْبِيْ عَلٰي دِيْنِكَ )) ’’اے دلوں کو پھیرنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھ۔‘‘ [ترمذی، الدعوات، باب دعاء یا مقلب القلوب !:۳۵۲۲، وصححہ الألبانی ]