سورة النحل - آیت 6
وَلَكُمْ فِيهَا جَمَالٌ حِينَ تُرِيحُونَ وَحِينَ تَسْرَحُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
نیز جب تم انھیں شام کو چرا کر لاتے ہو اور جب صبح چرانے لے جاتے ہو تو اس میں تمہارے [٦۔ الف] لئے ٹھاٹھ بھی ہے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ وَ لَكُمْ فِيْهَا جَمَالٌ....: ’’ جَمَالٌ ‘‘خوبصورتی، یہ’’ كَرُمَ ‘‘سے مصدر ہے۔ ’’رَجُلٌ جَمِيْلٌ‘‘ ’’خوبصورت آدمی‘‘۔ ’’ تُرِيْحُوْنَ ‘‘ یہ ’’ اِرَاحَةٌ ‘‘ (افعال) سے مضارع ہے، شام کو لانا۔ ’’ تَسْرَحُوْنَ ‘‘ (ف) صبح چرانے کے لیے لے جاتے ہو۔ 2۔ تُرِيْحُوْنَ : شام کو گھر لانے کا منظر زیادہ خوبصورت ہوتا ہے، کیونکہ جانوروں کے پیٹ بھرے ہوتے ہیں اور وہ تروتازہ اپنے مالک کی خوشی کا باعث ہوتے ہیں، اس لیے اسے پہلے ذکر فرمایا۔ ایک جمال یہ بھی ہے کہ ان کی کثرت سے ان کے مالک کی دولت مندی کا اظہار ہوتا ہے اور دنیا میں دولت خود ایک جمال ہے۔