سورة الاعراف - آیت 49

أَهَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَقْسَمْتُمْ لَا يَنَالُهُمُ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ ۚ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمْ وَلَا أَنتُمْ تَحْزَنُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا یہ (اہل جنت) وہی لوگ نہیں جن کے متعلق تم قسم کھا کر کہا کرتے تھے کہ اللہ انہیں اپنی رحمت سے کچھ بھی نہ دے گا’’(انہیں تو آج یہ کہا گیا ہے کہ) جنت میں داخل ہوجاؤ تمہیں کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ تم غمزدہ ہی ہوگے‘‘

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اَهٰۤؤُلَآءِ الَّذِيْنَ اَقْسَمْتُمْ: قریش کے کھاتے پیتے لوگ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس غریب و نادار مسلمانوں کو دیکھتے تو قسمیں کھا کھا کر کہتے کہ ان لوگوں کی یہ حیثیت نہیں ہے کہ اﷲ تعالیٰ انھیں اپنی رحمت سے نوازے۔ اب اعراف والے جہنم میں ان لوگوں کو پہچان کر جو نادار مسلمانوں سے اس قسم کی باتیں کیا کرتے تھے، کہیں گے کہ دیکھو یہ وہی لوگ ہیں جن کے متعلق تم قسمیں کھا کر کہا کرتے تھے کہ اﷲ تعالیٰ انھیں کوئی رحمت نہیں پہنچائے گا، دیکھ لو! اب یہ وہی ہیں جنھیں کہا گیا کہ جنت میں داخل ہو جاؤ، نہ تم پر کوئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہو گے۔