سورة الاعراف - آیت 30
فَرِيقًا هَدَىٰ وَفَرِيقًا حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلَالَةُ ۗ إِنَّهُمُ اتَّخَذُوا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ اللَّهِ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُم مُّهْتَدُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
ایک فریق کو تو اس نے ہدایت کی اور دوسرے فریق پر گمراہی واجب [٢٨] ہوگئی۔ کیونکہ انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر شیطانوں کو اپنا سرپرست بنا لیا تھا پھر وہ یہ بھی سمجھ رہے ہیں کہ وہی سیدھی راہ پر ہیں
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کے بعد فرمایا : İفَرِيقًا هَدَى وَفَرِيقًا حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلَالَةُĬ اللہ نے ایک جماعت کو ہدایت دی، اور ایک دوسری جماعت کی قسمت میں گمراہی آئی، اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے اس کی علت بیان کی اور فرمایا ایسا اس لیے ہوا کہ انہوں نے اللہ کے بجائے شیاطین کو اپنا آقا و مددگار بنا لیا تھا، اور گمان کرتے تھے کہ وہ حق پر ہیں۔