وَهُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلَائِفَ الْأَرْضِ وَرَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِي مَا آتَاكُمْ ۗ إِنَّ رَبَّكَ سَرِيعُ الْعِقَابِ وَإِنَّهُ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
وہی تو ہے جس نے تمہیں زمین میں نائب بنایا [١٩٠] اور ایک کے مقابلے میں دوسرے کے درجے [١٩١] بلند کئے تاکہ جو کچھ اس نے تمہیں دے رکھا ہے اسی میں تمہاری [١٩٢] آزمائش کرے۔ بلاشبہ آپ کا پروردگار سزا دینے میں دیر نہیں لگاتا اور (ساتھ ہی ساتھ) وہ یقیناً بخشنے والا اور مہربان بھی ہے
(164) اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو زمین پر بھیجا، تاکہ وہ اسے یکے بعد دیگرے آباد کریں، اور ایک مر جائے تو دوسرا اس کا وارث ہو، اور جب وہ مرجائے تو اس کی اولاد اس کی وارث بنے، اور ان کے درمیان فرق مراتب رکھا، اور ایک دوسرے پر مختلف اعتبار سے فوقیت دی، تاکہ انہیں آزمائے مالدار سے قیامت کے دن سوال کرے کہ کیا اس نے شکر ادا کیا، اور فقیر سے پوچھے کہ کیا اس نے صبر سے کام لیا۔ آخر میں اللہ تعالیٰ نے اپنی معصیت سے ڈراتے ہوئے اپنی بندگی کی ترغیب دلاتے ہوئے فرمایا کہ بے شک تیرا رب بہت جلد سزا دیتا ہے ان لوگوں کو جو اس کی نافرمانی اور اس کے رسول کی مخا لفت کرتے ہیں۔ اور جو اس کی اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہے اس کی مغفرت فرماتا ہے اور اس پر رحم کرتا ہے۔