قُلْ هَلُمَّ شُهَدَاءَكُمُ الَّذِينَ يَشْهَدُونَ أَنَّ اللَّهَ حَرَّمَ هَٰذَا ۖ فَإِن شَهِدُوا فَلَا تَشْهَدْ مَعَهُمْ ۚ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَهُم بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ
آپ ان سے کہئے : اپنے وہ گواہ تو لاؤ جو یہ [١٦٤] گواہی دیں کہ اللہ نے فی الواقع ان چیزوں کو حرام کیا ہے۔ پھر اگر وہ گواہی دے بھی دیں تو آپ ان کے ساتھ گواہی نہ دینا، نہ ہی ان لوگوں کی خواہشات کے پیچھے لگنا جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں اور جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور دوسروں کو اپنے پروردگار کا ہمسر بناتے ہیں
(150) اس آیت کریمہ میں مشرکین کو لاجواب کرنے کا اسلوب اختیار کیا گیا ہے، نبی کریم (ﷺ) سے کہا جارہا ہے آپ ان سے کہئے کہ تم لوگ اپنے گواہوں کو پیش کرو کہ واقعی اللہ تعالیٰ نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے، جنہیں تم حرام سمجھ رہے ہو (حالانکہ اللہ جانتا ہے کہ ان کے پاس کوئی گواہ نہیں) اگر بفرض محال کوئی ان کی تائید میں گواہی دیتا ہے جو محض کذب اور تعصب کی بنیاد پر ہوگا تو آپ ان کی تصدیق نہ کیجئے، اور نہ ہی ان لوگوں کی خواہشات کی اتباع کیجئے جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلاتے ہیں اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں، اور بتوں کو اللہ کا شریک بناتے ہیں۔