سورة الانعام - آیت 14

قُلْ أَغَيْرَ اللَّهِ أَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلَا يُطْعَمُ ۗ قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَسْلَمَ ۖ وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے :’’کیا میں اس اللہ کو چھوڑ کر کسی اور کو سرپرست بناؤں جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور سب کو کھانا کھلاتا [١٥] تو ہے لیکن کسی سے کھانا لیتا نہیں؟‘‘ آپ ان سے کہئے:’’مجھے یہی حکم ہوا ہے کہ میں سب سے پہلے سرتسلیم خم کروں اور شرک کرنے والوں میں شامل نہ ہوں‘‘

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(19) مشر کین مکہ نے نبی (ﷺ) کو بتوں کی پر ستش کرنے کو کہا، تو اللہ نے ان سے کہا کہ آپ ان سے کہہ دیجئے کہ کیا میں اللہ کے علاہ کسی اور کو اپنا معبود بنا لوں جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والاہے، اور جو تمام مخلوقات کو روزی دینے والاہے اور وہ ان کا محتاج نہیں ہے آپ کہہ دیجئے کہ مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں وہ پہلا شخص بنوں جو اللہ کے سامنے مخلصانہ طور پر اپنا سر جھکا دے تاکہ دوسروں کے لیے خیر کا نمونہ بنوں اور مجھ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ تم مشر کوں میں سے نہ بنو، اور آپ یہ بھی کہہ دیجئے کہ اگر میں نے اپنے رب کی نافرمانی کی تو قیامت کا دن مجھے خائف کر رہا ہے۔ اس سے جو آدمی اس دن بچالیا جائے گا، گو یا اللہ نے اس پر رحم کردیا اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے سورۃ آل عمران آیت (185) میں اللہ نے فرمایا ہے کہ جو جہنم کی آگ سے دور کردیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا وہ کامیاب ہوگیا۔