سورة المآئدہ - آیت 94

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَيَبْلُوَنَّكُمُ اللَّهُ بِشَيْءٍ مِّنَ الصَّيْدِ تَنَالُهُ أَيْدِيكُمْ وَرِمَاحُكُمْ لِيَعْلَمَ اللَّهُ مَن يَخَافُهُ بِالْغَيْبِ ۚ فَمَنِ اعْتَدَىٰ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَلَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اے ایمان والو! اللہ ایسے شکار کے ذریعہ تمہاری آزمائش کرے گا جو تمہارے ہاتھوں اور نیزوں کی زد میں ہو۔ یہ دیکھنے کے لئے کہ کون غائبانہ طور پر [١٤١] اللہ سے ڈرتا ہے۔ پھر اس کے بعد بھی جس نے (اللہ کی حدود سے) تجاوز کیا، اس کے لیے دکھ دینے والا عذاب ہے

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(114) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے مؤمن بندوں کو خطاب کرکے فرمایا ہے کہ وہ انہیں آزمائے گا، تاکہ فرمانبردار اور غیر فرمانبردار دونوں طرح کے لوگوں کا پتہ لگ جائے اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ان کے اوپر حالت احرام میں شکار کرنے کو حرام قرار دیا ہے پھر حالت ایسی کردی کہ چھوٹے بڑے شکار ان کے دائیں بائیں پھر نے لگے تاکہ اللہ دیکھ لے کہ کون اس کا حکم مان کر انہیں نہیں چھیڑتا، اور کون اس کی نافرمانی کرتا ہے۔ ابن حبان نے لکھا ہے کہ یہ آیت عمرہ حدیبیہ کے بارے میں نازل ہوئی تھی، جب جنگلی جانور، چڑیا اور شکار کے دوسرے جانور ان کے خیمہ کے پاس اس کثرت سے آنے لگے کہ انہوں نے ایسا کبھی بھی نہیں دیکھا تھا، تو اللہ تعالیٰ نے بطور آزمائش حالت احرام میں انہیں قتل کرنے سے منع فرما دیا۔