لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوا وَّآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُمَّ اتَّقَوا وَّآمَنُوا ثُمَّ اتَّقَوا وَّأَحْسَنُوا ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کئے انہیں اس بات پر کچھ گناہ نہ ہوگا جو وہ (تحریم شراب سے) پہلے [١٣٩] پی چکے۔ جبکہ آئندہ پرہیز کریں اور ایمان لائیں۔ اور نیک عمل کریں اور تقویٰ اختیار کریں اور ایمان لائیں۔ پھر (جس جس چیز سے روکا جائے اس سے) بچے رہیں [١٤٠] اور نیکی کریں کیونکہ اللہ نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے کھا نے پینے کی تمام چیزوں کو حلال قرار دیا ہے لیکن اس استناء کے ساتھ کہ وہ نص صریح کے ذریعہ حرام کی ہوئی چیزوں سے بچیں، اللہ پر ایمان لائیں اور عمل صالح کریں دوسرے :اتقوا کا عطف پہلے اتقوا پر ہے یعنی جو لوگ ادیان سابقہ کی حلال اشیاء میں سے اسلام میں حرام کی ہوئی چیزوں سے بچے، اور ان کی حرمت پر ایمان لائے، تیسرے اتقوا کا عطف دوسرے اتقوا پر ہے یعنی جنہوں نے تیسری بار ادیان سابقہ میں حلال چیزوں میں سے اسلام میں حرام کی ہوئی چیزوں سے اجتناب کی اور عمل صالح کیا بعض لوگوں نے کہا ہے کہ آیت میں تکرار سے مقصود یہ ہے کہ آدمی کو اللہ کے عذاب کے ڈر سے محرمات سے بچنا چاہیئے، اور حرام میں پڑنے کے ڈر سے شہبات سے بچنا چاہئے۔ اور اپنے آپ کو خست اور ذلت سے دور رکھنے کے لیے بعض مباح چیزوں سے بھی بچنا چاہیے۔