سورة المآئدہ - آیت 81

وَلَوْ كَانُوا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالنَّبِيِّ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوهُمْ أَوْلِيَاءَ وَلَٰكِنَّ كَثِيرًا مِّنْهُمْ فَاسِقُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اگر وہ اللہ پر، نبی پر اور جو کچھ اس کی طرف نازل کیا گیا ہے اس پر ایمان لاتے تو کافروں کو دوست [١٢٧] نہ بناتے لیکن ان میں سے اکثر تو ہیں ہی نافرمان

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

106۔ یہ آیت یہود مدینہ کے بارے میں ہے کہ وہ مکہ کے مشرکین اور مدینہ کے منافقین کے ساتھ دوستی گانٹھتے ہیں، اور ان کی مدد کرتے ہیں یہ جانتے ہوئے کہ وہ لوگ تورات کی تعلیمات کے مطابق کافر ہیں اور ان سے دوستی کرنا حرام ہے، اسی لیے اللہ نے ان کے اس فعل شنیع کا انجام یہ بتایا کہ اللہ ان سے ناراض ہوگیا، اور روز قیامت وہ دائمی عذاب میں ہوں گے۔ اس کے بعد اللہ نے ان کے فعل شنیع پر مزید نکیر کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر وہ اپنے ایمان میں صادق ہوتے تو کافروں اور منافقوں کو اپنا دوست نہ بناتے۔