إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالصَّابِئُونَ وَالنَّصَارَىٰ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
جو لوگ ایمان لائے ہیں یا یہودی ہیں یا صابی یا نصاریٰ ہیں۔ ان میں سے جو بھی (سچے دل سے) اللہ [١١٦] پر اور روز آخرت پر ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا تو ایسے لوگوں کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمزدہ ہوں گے
96۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ مذکور ہے کہ جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لائے گا، اور عمل صالح کرے گا اسے قیامت کے دن کوئی خوف اور کوئی غم لاحق نہیں ہوگا، لیکن نبی کریم (ﷺ) کی بعثت کے بعد یہ وعدہ اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ وہ تمام لوگ اور وہ تمام جماعتیں جن کا ذکر اس آیت میں آیا ہے آپ (ﷺ) پر ایمان لائیں، دین اسلام کو قبول کریں اور شریعت اسلامیہ کے مطابق عمل کریں۔ سورۃ بقرہ کی آیت 62 میں یہ مضمون گذر چکا ہے، دوبارہ اس کا مطالعہ مفید ہوگا۔