وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَاعْلَمْ أَنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ أَن يُصِيبَهُم بِبَعْضِ ذُنُوبِهِمْ ۗ وَإِنَّ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ لَفَاسِقُونَ
اور آپ جب ان کا فیصلہ کریں تو اللہ کے نازل کردہ احکام کے مطابق کیجئے ان کی خواہشات کی پیروی نہ کیجئے اور اس بات سے ہوشیار رہئے کہ جو احکام اللہ نے آپ کی طرف نازل کئے ہیں ان سے یا ان کے کچھ حصہ سے یہ لوگ آپ کو منحرف نہ کردیں۔[٩١] اور اگر یہ ان باتوں سے اعراض کریں تو جان لیجئے کہ اللہ انہیں ان کے بعض جرائم کی سزا دینا چاہتا ہے۔ بلاشبہ ان میں سے اکثر لوگ نافرمان ہی ہیں
73۔ اس کا تعلق گذشتہ آیت سے ہے، یعنی ہم نے آپ پر قرآن اس لیے نازل کیا ہے تاکہ آپ یہود و نصاری کے درمیان اللہ کی نازل کردہ وحی کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی اتباع نہ کریں، اور اس بات سے ڈرتے رہیں کہ کہیں وہ آپ کو بعض احکام الٰہیہ سے منحرف نہ کردیں۔ اور اگر وہ لوگ اللہ کے حکم کے علاوہ کچھ اور چاہتے ہیں، تو آپ جان لیجئے کہ اللہ انہیں ان کے دیگر بہت سے گناہوں کے ساتھ اس نافرمانی کے گناہ میں بھی مبتلا کرنا چاہتا ہے، اور بہت سے لوگ کفر میں بڑھے چڑھے اور حد سے متجاوز ہوتے ہیں (جیسا کہ ان کا حال ہے)