سورة النسآء - آیت 172

لَّن يَسْتَنكِفَ الْمَسِيحُ أَن يَكُونَ عَبْدًا لِّلَّهِ وَلَا الْمَلَائِكَةُ الْمُقَرَّبُونَ ۚ وَمَن يَسْتَنكِفْ عَنْ عِبَادَتِهِ وَيَسْتَكْبِرْ فَسَيَحْشُرُهُمْ إِلَيْهِ جَمِيعًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

مسیح اس بات میں عار نہیں سمجھتا کہ وہ اللہ کا بندہ ہو کر رہے اور نہ ہی مقرب فرشتے عار سمجھتے ہیں اور جو شخص اس کی بندگی میں عار سمجھے اور تکبر [٢٢٩] کرے تو اللہ ان سب کو عنقریب اپنے ہاں اکٹھا کرے گا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

158۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے عیسیٰ (علیہ السلام) کے لیے عیسائیوں کے باطل عقیدہ کے برعکس عظیم شہادت ہے کہ انہیں اللہ کا بندہ ہونے سے کب انکار ہوسکتا ہے، اللہ کے لیے عبودیت تو وہ عزت و شرف ہے جس پر انہیں ناز ہے، یہی شہادت اللہ تعالیٰ نے مقرب فرشتوں کے لیے بھی دی ہے کہ انہیں بھی اللہ کے لیے اپنی عبودیت پر ناز ہے۔ اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ جو اللہ کی عبادت سے منہ موڑے گا اور کبر و غرور سے کام لے گا، تو اللہ انہیں قیامت کے دن حسب و عدہ جمع کرے گا اور ان کے بارے میں اپنا عادلانہ فیصلہ صادر فرمائے گا۔