يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمُ الرَّسُولُ بِالْحَقِّ مِن رَّبِّكُمْ فَآمِنُوا خَيْرًا لَّكُمْ ۚ وَإِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا
لوگو! تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے رسول دین حق [٢٢٣] لے کر آچکا ہے لہٰذا تمہارے لیے بہتر یہی ہے کہ تم ایمان لے آؤ اور کفر کرو گے تو (یاد رکھو کہ) جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
156۔ اس آیت کریمہ میں تمام بنی نوع انسان کے لیے اعلان عام ہے کہ خاتم النبیین (ﷺ) اللہ کے رسول ہیں، اور آپ دین حق لے کر دنیا والوں کی ہدایت کے لیے آئے ہیں، اللہ نے فرمایا، اے لوگو ! تمہاری بہتری اسی میں ہے کہ تم ان پر ایمان لے آؤ، اور اگر تم کفر کی راہ اختیار کرو گے، تو جان لو کہ آسمان و زمین اسی کی ملکیت ہے، اور وہ تمہیں عذاب دینے پر قادر ہے، بعض علماء نے اس کی تفسیر یوں کی ہے کہ اگر تم کفر کرو گے تو جان لو کہ وہ تم سے بے نیاز ہے، نہ تمہارے کفر سے اسے کوئی نقصان پہنچے گا، اور نہ تمہارے ایمان سے کوئی فائدہ۔