سورة النسآء - آیت 162

لَّٰكِنِ الرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ مِنْهُمْ وَالْمُؤْمِنُونَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ ۚ وَالْمُقِيمِينَ الصَّلَاةَ ۚ وَالْمُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالْمُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أُولَٰئِكَ سَنُؤْتِيهِمْ أَجْرًا عَظِيمًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

لیکن ان میں سے جو [٢١٣] علم میں پختہ اور ایماندار ہیں وہ اس وحی پر بھی ایمان لاتے ہیں جو آپ کی طرف [٢١٤] نازل کی گئی ہے اور اس پر بھی جو آپ سے پہلے نازل کی گئی تھی وہ نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور آخرت کے دن [٢١٥] پر ایمان رکھتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو ہم بہت بڑا اجر عطا کریں گے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

150۔ ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ یہ آیت عبداللہ بن سلام، ثعلبہ بن سعید، زید بن سعید اور اسد بن عبید کے بارے میں نازل ہوئی تھی، جنہوں نے یہودیت سے تائب ہو کر اسلام کو قبول کرلیا تھا، اور رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو بحیثیت آخری رسول تسلیم کرلیا تھا۔ راسخ فی العلم پر سورۃ آل عمران کی آیت 7 کے ضمن میں تفصیل کے ساتھ لکھا جا چکا ہے اور مؤمنون سے مراد یا تو اہل کتاب کے مؤمنین ہیں یا مہاجرین و انصار یا وہ تمام لوگ جو رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر ایمان لے آئے۔