سورة النسآء - آیت 147

مَّا يَفْعَلُ اللَّهُ بِعَذَابِكُمْ إِن شَكَرْتُمْ وَآمَنتُمْ ۚ وَكَانَ اللَّهُ شَاكِرًا عَلِيمًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اگر تم لوگ اللہ کا شکر [١٩٥] ادا کرو اور خلوص نیت سے ایمان لے آؤ تو اللہ کو کیا پڑی ہے کہ تمہیں عذاب [١٩٦] دے (جبکہ) اللہ بڑا قدر دان اور سب کچھ جاننے والا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

139۔ یہاں مقصود یہ بتانا ہے کہ عذاب کا دار و مدار کفر پر ہے کسی اور چیز پر نہیں۔ اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا، وہ تو بے نیاز ہے، عذاب تو صرف تمہارے کفر کا نتیجہ ہے۔ اس لیے اگر ایمان و شکر کے ذریعہ کفر کی نفی ہوجائے گی تو عذاب بھی باقی نہیں رہے گا، اس لیے کہ جو اللہ کا شکر ادا کرتا ہے، اور دل سے ایمان لے آتا ہے، تو اللہ کو اس کا علم ہوتا ہے، اس لیے اسے اس کا بہترین اجر عطا کرتا ہے۔