إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَاعْتَصَمُوا بِاللَّهِ وَأَخْلَصُوا دِينَهُمْ لِلَّهِ فَأُولَٰئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَسَوْفَ يُؤْتِ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْرًا عَظِيمًا
ہاں! ان میں سے جن لوگوں نے توبہ کرلی اور اپنی اصلاح کرلی اور اللہ (کے دین) کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور اللہ کے لیے دین کو خالص [١٩٤] کرلیا تو ایسے لوگ مومنوں کے ساتھ ہوں گے اور اللہ تعالیٰ عنقریب مومنوں کو بہت بڑا اجر عطا فرمائے گا
آیت 146 میں اللہ تعالیٰ نے منافقین کے انجام بد سے ان لوگوں کو مستثنی قرار دیا ہے جنہوں نے نفاق سے توبہ کر کے عمل صالح کی راہ اختیار کرلی، کافروں کی دوستی چھوڑ کر اللہ سے اپنا رشتہ استوار کرلیا، اور اپنے دین میں اللہ کے لیے مخلص ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ آخرت میں مؤمنوں کے ساتھ جنت میں قیام پذیر ہوں گے۔ حاکم نے مستدرک میں، بیہقی نے شعب الایمان میں، اور ابن ابی حاتم نے اپنی تفسیر میں معاذ بن جبل (رض) سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا، اپنے دین کو اللہ کے لیے خالص کرلو، تمہیں تھوڑا عمل بھی کافی ہوگا۔